ہمارا مشن
ہمارا سفر کیسے شروع ہوا
ہمارے سی ای او رچرڈ ایلیس نے 2015 میں کرپٹو کرنسی میں دلچسپی لینا شروع کی اور وہ جی پی یو مائننگ رگز بنا رہے تھے وہ اُنھیں 'گندے زِخم' کہتے تھے۔ اُس وقت بھی، جب بٹ کوئن کی قیمت صرف 500 ڈالر تھی، رچرڈ جانتے تھے کہ بلاک چین کی ٹیکنالوجی دنیا میں ایک فائدہ مند انقلاب لائیگی۔۔ جب دوست اور خاندان والے اُن سے ملتے تھے تو اُن کو کرپٹو کرنسی کی پیچیدگیاں سمجھ نہیں آتی تھیں۔ رچرڈ چاہتے تھے کہ اس کو لوگوں کیلئے آسان بنا دیا جائے تاکہ وہ بلاک چین کی ایک صورت سے دوسری صورت میں ڈھلنے والی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھا سکیں۔
اگست 2015 میں، وہ چیز جس کو آج ہم الیکٹرونیم کے نام سے جانتے ہیں، کی بنیاد پڑی۔ اپنی خود کی کرپٹو کرنسی بنانے کیلئے رچرڈ نے ریٹورٹل میں کام کرنے والے اپنے ٹیم سے تیکنیکی مدد طلب کی، جو رچرڈ کی ایک دوسری کمپنی تھی۔اگرچہ اُس ابتدائی کرپٹو کرنسی کا ڈیزائن اُس کرپٹو کرنسی سے بہت زیادہ مختلف تھا جسے ہم آج دیکھ رہے ہیں، لیکن اس نے پھر بھی رچرڈ اور اس کی ٹیم کیلئے اپنے خواہشات کے مطابق ایک کرپٹو کرنسی بنانے کی راہ ہموار کر دی۔
سال 2015 اور 2016 کے باقی دنوں میں رچرڈ اور اُس کی ٹیم نے پراجیکٹ پر کام جاری رکھا۔ جنوری 2017 میں، رچرڈ نے کرپٹو کرنسی لانچ کرنے کیلئے درکار رقم کا بندوبست کیا اور آخر کار جولائی 2017 میں الیکٹرونیم لمیٹڈ کی بنیاد رکھی۔
ستمبر 2017 میں، الیکٹرونیم نے اپنے ایکسچینج ٹوکنز ETN اینیشل کوئن آفرنگ (ICO)کی شکل میں فروخت کیلئے پیش کئے، جسے ٹوکن سیل بھی کہا جاتا ہے۔ ETN کی ٹوکن سیل بہت کامیاب رہی اور بٹ کوئن اور ایتھیریم کے بعد اپنے ٹارگٹ کو حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ الیکٹرونیم کی آئی سی او کا قائم کردہ ریکارڈ آج بھی قائم ہے جس مِیں کسی بھی آئی سی او میں زیادہ سے زیادہ لوگوں (115K+) کی شرکت کا ریکارڈ ہے۔ خریداری کی بند ہونے کے وقت بٹ کوئن اور ایتھیریم کی وہ قیمت جس پر ETN کو خریدا گیا وہ 40 ملین امریکی ڈالر تھی۔
ETN کی فروخت سے حاصل شدہ بٹ کوئن اور ایتھیریم کو آج کل الیکٹرونیم ایکوسسٹم کی تشہیر اور MVNOs، MNO کارپوریٹس اور دکانداروں کے ساتھ تعلق استوار کرنے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔